Sunday, December 23, 2018

Asma ul husna

اسماء الحسنیٰ

کلمہ جلالہ " اللہ "
معبودبرحق ہے، تمام مخلوق اسکی الوہیت اور عبودیت میں شامل ہے ،کیونکہ وہ ان تمام معبودانہ صفات کا حامل ہے،جو صفاتِ کمال ہیں۔یہ اللہ تعالیٰ کا خاص ذاتی نام ہے جو اسمائے حسنیٰ میں سب سے زیادہ شان والا ہے، اس لئے اسے اسم اعظم بھی کہتے ہیں۔
یَااَللّٰہُ کہہ کر دعا مانگا کیجئے۔

الرَّحْمٰنُ
بہت زیادہ رحم کرنے والا، دنیا میں اس کی رحمت مومنین اور کفار سب کے لئے ہے لیکن آخرت میں یہ رحمت اللہ تعالیٰ کے فرمانبردار بندوں کے لئے ،خاص ہوگی۔

الرَّحِیْمُ
نہایت مہربان، جو ہر عمل کرنے والے کو اس کا بے حساب اجر عطا کرنے والاہے۔

اَلْمَلِکُ
حقیقی بادشاہ،جو اپنے ہر حکم کو نافذ کرنے کی مکمل طاقت رکھتا ہے،جسکی بادشاہی کو کبھی زوال نہیں۔

الْقُدُّوْسُ
پاکیزگی والا،جو ہرعیب اورنقص سے پاک ہے۔ایسی پاکی جو انسانی تصور سے بالا ترہے۔

السَّلَامُ
سلامتی کا سرچشمہ،جو ہر چیز کو سلامت رکھنے والا، نیک بندوں کی حفاظت اور انہیں سیدھی راہ پر چلاتاہے۔

الْمُؤْمِنُ
امن دینے والا،اسکی ذات میں امن ہی امن ہے اس لئے اسی سے امن طلب کیا جاتا ہے۔

الْمُھَیْمِنُ
نگہبان اور محافظ،جو اپنی پوری مخلوق کی حفاظت اور نگہبانی کرنے والا ہے ۔

الْعَزیْزُ
سب پر غالب،وہ عزت وغلبہ کا سرچشمہ ہے۔وہ جسے چاہتاہے غلبہ عطا فرماتا ہے۔

الْجَبَّارُ
بگڑے کاموں کو بنانے والا، طاقتور،جس کے سامنے کوئی بولنے کی جرأت نہیں کرسکتا۔

الْمُتَکَبّرُ
کبریائی والا،وہ اتنا عظیم ہے کہ اس کی طرف کسی برائی ،نقص یا عیب کی نسبت نہیں ہو سکتی۔

الْخَالِقُ
ہر چیز کو پیدا کرنے والا، جوپیدا کرنے سے پہلے ہر چیز کی تقدیر لکھنے والاہے۔

الْبَا ِریُٔ
عدم سے وجود میں لانے والاجو وجود میں لاکر اس کے معاش کی تدبیر کرنے والا ہے۔

الْمُصَوّرُ
صورتیں بنانے والا، جس نے تمام مخلوقات کو پیدا کیا اور اپنی حکمت کے ساتھ خوبصورت بنایا۔

الْغَفَّا ُر
بے انتہابخشنے والا، ڈھانپنے والا، جو دنیا میں گناہوں اور برائیوں پر پردہ ڈال کر آخرت میں عذاب دینے کی بجائے در گذر کرتے ہوئے معاف کرنے والا بھی ہے۔

الْقَھَّا ُر
ہر چیز پر غالب، جس کے سامنے تمام مخلوقات عاجزہیں۔جو ہر چیز پر اختیار رکھتا ہے۔

الْوَھَّابُ
بہت زیادہ عطا کرنے والا، وہ بغیر کسی غرض کے اور بغیر مانگے عطا کرنے والا ہے۔

الرَّزَّاقُ
روزی دینے والا،جو ہر جاندار کے لئے اسبابِ رزق مہیا کرنے اور روزی پہنچانے والا ہے۔

الْفَتَّاحُ
مشکلات حل، اپنی رحمت کا دروازہ کھولنے اور حق اور باطل کے درمیان انصاف سے فیصلہ کرنے والا ہے۔

الْعَلِیْمُ
بہت زیادہ علم رکھنے والا، ہر اول اور آخر کو جانتا ہے جوہر چیز کو ہر وقت جاننے والا ہے۔

الْقَابِضُ
روزی تنگ کرنے والا، جو ہر چیز پر قابض ہے۔ موت کے وقت روحوں کو قبض کرنے والا ہے۔

الْبَاسِطُ
روزی کشادہ کرنے والا، فراخی دینے والا، جو رزق کو وسیع کرتا ہے اور دلوں کوکشادہ کرتا ہے۔

الْخَافِضُ
پست کرنے والا ، جو اپنے دشمنوں کو نیچا دکھاتے ہوئے ذلیل وخوار کردیتا ہے۔

الرَّافِعُ
بلند کرنے والا، اٹھانے والا۔ جو اہلِ ایمان کوایمان لانے کی و جہ سے بلند کرتا ہے۔

الْمُعِزُّ
عزت دینے والا، وہ اپنے نیک بندوں کو علم و فضل کے ذریعہ عزت عطا فرماتا ہے۔

الْمُذِلُّ
ذلیل و خوار کرنے والا، سرکشی اور تکبر کرنے والوں کو ذلیل و خوار کردیتاہے۔

السَّمِیْعُ
بہت زیادہ سننے والا، جوچھوٹی سے چھوٹی مخلوق کی فریاد کو بھی سنتا اورقبول فرماتا ہے۔

الْبَصِیْرُ
ہر چیزکو خوب دیکھنے والا،جس کی نظروں سے ذرّہ سے بھی چھوٹی کوئی چیز اوجھل نہیں۔

الْحَکَمُ
حاکم، انصاف سے فیصلہ کرنے والا، اس کے حکم کو کوئی ٹال نہیںسکتا اور نہ اس میں تبدیلی کرسکتا ہے۔

الْعَدْلُ
انصاف کرنے والا، جو اپنے بندوں کے درمیان تمام معاملات میں انصاف کرنے والا ہے۔

اللَّطِیْفُ
باریک بین، اپنی مخلوق کوباریک بینی سے پیدا کرنے اور زیادہ نرمی سے پیش آنے والا ہے۔

الْخَبیْرُ
ہر چیز سے آگاہ، کوئی بھی چیز اس سے پوشیدہ نہیں ہے اور وہ ہر وقت ہر چیز سے باخبر رہتا ہے۔

الْحَلِیْمُ
بردبار، تحمل(برداشت) والا، وہ لوگوں کی سرکشی کو دیکھنے کے باوجودانہیں اپنی نعمتیں عطا فرماتا رہتاہے

الْعَظِیْمُ
سب سے بڑا،وہ اپنی ہر صفت میںبلند شان اورعظمت والا ہے۔

الْغَفُوْرُ
بار بار بخشنے والا،جو بار بار گناہوں کا ارتکاب کرنے والوں کو بھی بخش دیتا ہے۔

الشَّکُوْرُ
قدردان،بہت زیادہ اجر دینے والا،جو معمولی عمل کی قدر کرتے ہوئے اسے بھی شرف قبولیت بخشتا ہے۔

الْعَلِیُّ
بہت ہی زیادہ بلندمرتبہ والا، جس کی بلندی کی کوئی انتہا نہیں اور نہ ہی کسی کو اس کی بلندی کا علمہے۔

الْکَبیْرُ
بہت ہی بڑا ، جس کی شان و شوکت کے سامنے بڑے سے بڑا بھی حقیر ہے۔

الْحَفِیْظُ
سب کیحفاظت کرنے والا، جو ہر وقت اپنی مخلوق کی حفاظت کرتا ہے اور وہ اس کی حفاظت میں نہ تھکتا ہے اور نہ ہی اکتاتا ہے ، تمام کائنات کا محافظ ہے۔

الْمُقِیْتُ
روزی اور توانائی دینے والا،جوپوری مخلوق کو اس کی غذا پہنچاتا ہے اور انہیں با آسانی رزق مہیا کرتاہے۔

الْحَسِیْبُ
حساب لینے، کافی ہوجانے والا، جو اپنے بندوں سے حساب لینے اور ہر پریشانی سے کافی ہوجاتا ہے۔

الْجَلِیْلُ
بلند مرتبہ والا، افضل ترین صفات والا، جس کی ذات و صفات میں کوئی اسکے مقابل نہیں ہے۔

الْکَریْمُ
عطا کرنے والا، بڑا سخی، جو قدرت کے باوجود معاف کرنے اور امید سے بڑھ کر عطا کرنے والا ہے۔

الرَّقِیْبُ
بڑانگہبان، پاسبان، محافظ ،جو ہر نفس کا پاسبان اور محافظ اور نگہبان ہے۔

الْمُجِیْبُ
بے قراروں کی دعا قبول کرنے والا، حاجت روا،جوسائل کی دعا قبول ، اس کی مدد اور پکارنے والوں کی ہرپکار کا جواب دینے والا ہے۔

الْوَاسِعُ
کشادگی دینے والا، علم و حکمت میں وسیع،جس کی سلطنت،علم،سخاوت اور فضل وکرم بڑا وسیع ہے۔

الْحَکِیْمُ
حکمت و دانائی والا،جو ہر چیز کو بہتر انداز میں سمجھنے والا ہے،اسکا ہر کام حکمت پر مبنی ہے۔

الوَدُوْدُ
بہت زیادہ محبت کرنے والا،جو اپنے انبیا سے محبت رکھنے والوں سے بھی محبت رکھتا ہے۔

الْمَجیْدُ
بڑی شان والا،جس کی صفات بہت بلند،تمام کام بہت ہی عمدہ اور ذات بے مثال ہے۔

الْبَاعِثُ
مُردوں کو زندہ کرکے قبروں سے اٹھانے والا، مخلوق کی ہدایت کے لئے انبیا oکوبھیجنے والاہے۔

الشَّھِیْدُ
حاضروناظر،جو ہر چیزسے باخبر اور ہر ایک کے اعمال کو جانتا ہے اور ان پر گواہ بھی ہے۔

الْحَقُّ
وہ اپنی ذات و صفات میں سچا ہے،وہی عبادت کا حقدار ہے، اس کا کوئی شریک نہیں۔

الْوَکِیْلُ
بڑا کارساز، مختار، پوری مخلوق اسی کے قبضۂ قدرت میں ہے اور مکمل با اختیار ہے۔

الْقَوِیُّ
بڑی طاقت والا، جسے پوری کائنات مل کر بھی عاجز نہیں کرسکتی۔

No comments:

Post a Comment